ہماری ویب سائٹ اردو کہانیاں 786 میں خوش آمدید۔ دوستو آج میں آپ کو
جو کہانی سنانے جا رہا ہوں اس کہانی کا نام خرگوش اور ہاتھی کی کہانی ہے۔ یہ اردو میں اخلاقی کہانیوں کی ایک کہانی ہے۔ مجھے امید ہے کہ آپ کو یہ کہانی بہت پسند آئے گی۔ تو آئیے آج کی کہانی خرگوش اور ہاتھی کی کہانی کو شروع کرتے ہیں۔
چلو بچو! آج میں آپ کو کچھ ہاتھیوں اور خرگوشوں کی کہانی سناؤں گا۔ ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ جنگل میں ہاتھیوں کا ایک گروہ رہتا تھا۔ ایک دن قحط زدہ جگہ پر چھوٹا ہاتھی بھوک اور پیاس سے تڑپنے لگا۔ تو لیڈر ہاتھی نے کہا دوستو! اگر ہم یہاں ایسے ہی رہے تو ہمارے بچے بھوک اور پیاس سے مر جائیں گے۔
مجھے یہاں سے کچھ فاصلے پر ایک بہت بڑی جھیل یاد ہے۔ اگر ہم وہاں پہنچ جائیں تو گرمی سے محفوظ رہیں گے اور اپنی پیاس بھی بجھا سکیں گے۔
ہاتھی نے اپنے ساتھیوں سے پوچھا! آپ کیا کہتے ہیں؟ سب نے اتفاق کیا اور سارا گروپ جھیل کی طرف بڑھنے لگا۔ وہاں پہنچنے کے بعد سب نے خوب مزے کیے- پھر سب نے کہا ہم نے بہت مزہ کیا. ہم وہاں اس پانی کو سونگھ بھی نہیں سکتے تھے۔ یہاں پانی کی فراوانی ہے۔
ہم کل پھر یہاں آئیں گے۔ اور پھر وہ وہاں سے چلے گئے۔ جیسے ہی وہ اس جگہ سے نکلے۔ تو وہاں کچھ خرگوشوں نے جھیل کے کونے میں اپنا گھر بنایا ہوا تھا۔
ہاتھیوں نے چلتے ہوئے زیادہ دھیان نہیں دیا اور وہ خرگوشوں کے گھروں کو روندتے چلے گئے۔ مکانات تباہ ہو گئے۔ کچھ خرگوش زخمی ہو گئے۔ اور کچھ خرگوش مرگئے. سردار خرگوش نے ایک میٹنگ کا اہتمام کیا۔ ان میں سے ایک نے کہا، روزانہ یہاں ہاتھی جھیل والے پانی سے لطف اندوز ہونے کے لیے آتے ہیں۔
جادوئی گھنٹی | اردو دلچسپ کہانیاں بچوں کی | ارودو کہانیاں 786 | Urdu Sabaq amoz kahaniyan
اور اگر وہ ہر روز ایسے ہی آتے رہے تو ہم سب مارے جائیں گے۔ ابھی ہم میں سے کچھ مرے ہیں. اور کچھ کو معمولی زخم آئے ہیں، اگلی بار شاید ہم سب مر جائیں گے۔ دوسرے نے کہا ہمیں کچھ کرنا چاہیے ہے۔
ہمیں انہیں سمجھانا ہوگا۔ ایک اور بولا لیکن آپ اتنے بڑے ہاتھیوں کو کیسے سمجھائیں گے؟ تو سردار خرگوش نے کہا فکر نہ کرو، ہم انہیں بتا دیں گے کہ یہ جھیل چاند ماموں کی ہے اور آپ ہاتھیوں نے اس جھیل کو گندا کر دیا ہے اور چاند ماموں کی اجازت کے بغیر اسے استعمال کیا. اس لیے وہ تم پر بہت غصہ ہیں. اس لیے ہاتھی یہاں نہیں آسکتے۔ دوسروں نے کہا، لیکن یہ کون کہے گا؟ تو سردار خرگوش نے کہا فکر نہ کرو. میں یہ کروں گا
سردار خرگوش جھیل کے قریب ایک درخت پر جا کر بیٹھ گیا۔ اس دن ہاتھیوں کا گروہ شام کے بعد آیا جب چاند چمک رہا تھا۔ تو خرگوش نے کہا، ہاتھیو رات کا انتظار کرو، تم اور تمہارا گروہ جھیل پر نہیں جا سکتا۔ لیڈر ہاتھی نے کہا تم کون ہوتے ہو ہمیں روکنے والے؟ میں چاند پر رہنے والا خرگوش ہوں۔
مجھے چاند کے رب نے بھیجا ہے اور تمہیں روکنے کا حکم دیا ہے۔
کیونکہ تمہاری وجہ سے یہاں رہنے والے خرگوشوں کے گھر تباہ ہو جاتے ہیں اور وہ زخمی ہو جاتے ہیں۔ تو یہ پیغام ہاتھیوں تک پہنچاؤ۔ ہاتھی نے کہا کیا تم مجھے احمق سمجھتے ہو؟ وہ کدھر ہے چاند کا رب۔ ہمیں بھی بتائیں۔ ایک ہاتھی میرے ساتھ آئے۔ وہ لیڈر ہاتھی کو وہاں لے جاتا ہے۔ رات کا وقت تھا۔
چاند چمک رہا تھا۔ وہ اسے جھیل میں چاند کا عکس (سایہ) دکھاتا ہے۔ ہاتھی جھیل میں چاند دیکھتا ہے۔ اس نے کہا، ہائے
یہ دراصل رب کا چاند ہے۔ پھر لیڈر ہاتھی کہتا ہے. اگر یہ چاند کے رب کا حکم ہے تو ہم اس جھیل پر کبھی نہیں آئیں گے۔ ہمیں معاف کردیں
اب مجھے جانا ہے. اور ہم دوبارہ کبھی واپس نہیں آئیں گے۔ اور ہاتھی اپنے گروپ کے ساتھ جھیل سے نکل جاتا ہے۔ سب خرگوش خوش ہو جاتے ہیں۔
بچوں نے اس کہانی سے کیا سیکھا؟ ہم نے سیکھا کہ ہمیں مشکل حالات میں کبھی بھی کنٹرول نہیں کھونا چاہیے۔
اخلاقی سبق.
ہمیں فیصلے کرنے کے لیے اپنی ذہانت کا استعمال کرنا چاہیے۔ ہمیشہ کوئی نہ کوئی راستہ موجود ہوتا ہے. سمجھ گئے؟
تو دوستو "خرگوش اور ہاتھی" کی اردو کہانی آپ کو کیسی لگی؟ نیچے کمنٹ باکس میں اپنے خیالات لکھ کر ہمیں بتائیں۔
0 تبصرے