ہاتھی اور شیر کی دلچسپ کہانی | شیر اور ہاتھی کی کہانی اردو میں | Lion And Elephant Story In Urdu

ایک دفعہ ایک شیر جنگل میں اکیلا بیٹھا تھا۔ وہ اپنے آپ میں سوچ رہا تھا کہ میرے پاس تیز تیز مضبوط پنجے اور دانت ہیں۔ میں بھی بہت طاقتور جانور ہوں

لیکن پھر بھی جنگل کے سارے جانور مور کی تعریف کیوں کرتے ہیں؟


دراصل شیر کو بہت جلن محسوس ہوتی تھی کہ سارے جانور مور کی تعریف کرتے ہیں۔ جنگل کے تمام جانور کہتے تھے کہ مور جب بھی اپنے پر پھیلا کر ناچتا ہے تو بہت خوبصورت لگتا ہے۔ یہ سب سوچ کر شیر بہت اداس ہو رہا تھا۔ وہ سوچ رہا تھا کہ اتنا طاقتور اور جنگل کا بادشاہ ہونے کے باوجود کوئی اس کی تعریف نہیں کرتا۔ تو اس کی زندگی کا کیا مطلب ہے؟

ا

س لیے وہاں سے ایک ہاتھی جا رہا تھا۔ وہ بھی بہت اداس تھا۔ شیر نے جب اس اداس ہاتھی کو دیکھا تو اس سے پوچھا - تمہارا جسم اتنا بڑا ہے اور تم مضبوط بھی ہو۔ تم اب بھی اتنے اداس کیوں ہو؟ آپ کو کیا ہوگیا ہے؟"


اُداس ہاتھی کو دیکھ کر شیر نے سوچا کہ کیوں نہ میں اس ہاتھی کے ساتھ اپنا دکھ بانٹوں۔ اس نے ہاتھی سے مزید پوچھا - "کیا اس جنگل میں کوئی ایسا جانور ہے جو تم سے حسد کرتا ہو اور تمہیں نقصان پہنچاتا ہو؟"

Story In Urdu | Urdu Kahaniya | Moral Stories | مٹی کے کھلونوں کی دلچسپ کہانی


شیر کی بات سن کر ہاتھی نے کہا - "جنگل کا سب سے چھوٹا جانور بھی مجھ جیسے بڑے جانور کو پریشان کر سکتا ہے۔"


شیر نے پوچھا - "وہ کون سا چھوٹا جانور ہے؟"


ہاتھی نے کہا- مہاراج، وہ جانور چیونٹی ہے۔ وہ اس جنگل میں سب سے چھوٹی ہے لیکن جب بھی وہ میرے کان میں داخل ہوتی ہے تو میں درد سے پاگل ہو جاتا ہوں۔

ہاتھی کی بات سن کر شیر سمجھ گیا کہ مور بھی مجھے چیونٹی کی طرح تنگ نہیں کرتا پھر بھی مجھے اس پر رشک آتا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے تمام مخلوقات کو مختلف خامیاں اور خوبیاں عطا کی ہیں۔ اس وجہ سے تمام مخلوقات یکساں طور پر مضبوط یا کمزور نہیں ہو سکتیں۔

اس طرح شیر کو سمجھ آ گئی کہ اس جیسے طاقتور جانور میں بھی خوبیوں کے ساتھ خامیاں بھی ہو سکتی ہیں۔ اس سے شیر کے ذہن میں اس کا کھویا ہوا اعتماد بحال ہوا اور اس نے مور سے حسد کرنا چھوڑ دیا۔


اخلاقی سبق۔

ہمیں کبھی بھی کسی کی خوبیوں کو دیکھ کر حسد نہیں کرنا چاہیے، کیونکہ ہم سب میں مختلف طاقتیں اور کمزوریاں ہیں۔



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے